Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں شاخ شاخ پریشاں تمام گھر میرے

احمد صغیر صدیقی

ہیں شاخ شاخ پریشاں تمام گھر میرے

احمد صغیر صدیقی

MORE BYاحمد صغیر صدیقی

    ہیں شاخ شاخ پریشاں تمام گھر میرے

    کٹے پڑے ہیں بڑی دور تک شجر میرے

    چراغ ان پہ جلے تھے بہت ہوا کے خلاف

    بجھے بجھے ہیں جبھی آج بام و در میرے

    ہزاروں سال کی تاریخ لکھی جائے گی

    زمیں کے بطن سے ابھریں گے جب کھنڈر میرے

    یہ دیکھنا ہے کہ اب ہار مانتا ہے کون

    ادھر ہے وسعت امکاں ادھر ہیں پر میرے

    میں اپنی ذات کی تعبیر کی تلاش میں تھا

    تو میرے خواب چلے بن کے ہم سفر میرے

    سراغ موسم گل کے امین کی صورت

    کھلے ہوئے ہیں خزاں میں بھی زخم سر میرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے