Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیران نہ ہو دیکھ میں کیا دیکھ رہا ہوں

حفیظ جالندھری

حیران نہ ہو دیکھ میں کیا دیکھ رہا ہوں

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    حیران نہ ہو دیکھ میں کیا دیکھ رہا ہوں

    بندے تری صورت میں خدا دیکھ رہا ہوں

    وہ اپنی جفاؤں کا اثر دیکھ رہے ہیں

    میں معنیٔ تسلیم و رضا دیکھ رہا ہوں

    دزدیدہ نگاہوں سے کدھر دیکھ رہے ہو

    کیا بات ہے! یہ آج میں کیا دیکھ رہا ہوں

    ہے حسن یہی شے تو گماں اور نہ کیجے

    سودا نہیں مطلوب ذرا دیکھ رہا ہوں

    کس طرح نہ قائل ہوں دعائے سحری کا

    اس لب پہ تبسم کی ضیا دیکھ رہا ہوں

    کیوں ارض وطن تنگ ہے یہ بات ہی کیا ہے

    اب تو فقط اک قبر کی جا دیکھ رہا ہوں

    مر جانے کی دھمکی ہوئی تمہید تماشا

    میں نے کہا دیکھ اس نے کہا دیکھ رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 143)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے