ہم ایسے مروت کے ستائے ہوئے لوگ
ہم ایسے مروت کے ستائے ہوئے لوگ
دل توڑ گئے دل میں بسائے ہوئے لوگ
اک پل میں محبت نے بنایا ہے فقیر
چھینے ہیں محبت نے کمائے ہوئے لوگ
شاید ہی ملن کی دے اجازت یہ ضمیر
کب دل کو لگے لوٹ کے آئے ہوئے لوگ
سمجھے وہ بھی دعوت کو محبت کا پیام
مجبوری سے محفل میں بلائے ہوئے لوگ
رہتے ہیں سدا بن کے وہ عبرت کا نشاں
کم بخت محبت کے جلائے ہوئے لوگ
پتھر کو ہی حاصل ہے محبت سے نجات
بہتر ہیں یہ پتھر کے بنائے ہوئے لوگ
کرتے ہیں مدثرؔ وہ محبت سے گریز
اک بار محبت کے گنوائے ہوئے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.