ہم اپنے گھر سے برنگ ہوا نکلتے ہیں
ہم اپنے گھر سے برنگ ہوا نکلتے ہیں
کسی کے حق میں کسی کے خلاف چلتے ہیں
ابھی تو دن ہے ابھی تخت آسماں پہ چمک
طلوع شام کے ساتھ آفتاب ڈھلتے ہیں
چلے بھی ہم تو مہ و سال کی مثال چلے
فقیر لوگ انہی سلسلوں میں پلتے ہیں
اڑے بھی ہم تو اسی سمت رخ رہا اپنا
جدھر اڑیں تو فرشتوں کے پر بھی جلتے ہیں
ہمارے عکس ترے شہر میں رہے آباد
کہ اس جگہ تو فقط آئنے بدلتے ہیں
زمیں پہ پاؤں ذرا احتیاط سے دھرنا
اکھڑ گئے تو قدم پھر کہاں سنبھلتے ہیں
نجیبؔ جن کو غرض ہو نہ کچھ زمانے سے
انہی کے ساتھ ابد تک زمانے چلتے ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 535)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.