Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے جسم و روح کے اندر ہی لے چلیں

شاد جیلانی

ہم اپنے جسم و روح کے اندر ہی لے چلیں

شاد جیلانی

MORE BYشاد جیلانی

    ہم اپنے جسم و روح کے اندر ہی لے چلیں

    چل تلخیٔ حیات تجھے گھر ہی لے چلیں

    بازار بے ادب میں جو سستے ہیں آج کل

    تہذیب عہد نو کے وہ زیور ہی لے چلیں

    شہر وفا کی کوئی علامت ضرور ہو

    گوہر نہیں ملے ہیں تو پتھر ہی لے چلیں

    موسم کا کوئی ٹھیک نہیں کب ہو مہرباں

    صحرا کی سمت کوئی سمندر ہی لے چلیں

    زخموں کا اندمال تو ممکن نہیں مگر

    دامن پہ لکھ کے نام ستم گر ہی لے چلیں

    کچھ تو ثبوت چاہئے ارباب شہر کو

    آنکھوں میں رکھ کے گاؤں کا منظر ہی لے چلیں

    ان کو یقیں تو آئے وفا کا کسی طرح

    ان کے حضور شادؔ مرا سر ہی لے چلیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے