ہم ڈھونڈتے پھرتے رہے تصویر ہوا کی
ہم ڈھونڈتے پھرتے رہے تصویر ہوا کی
پانی پہ تھرکتی رہی تحریر ہوا کی
سنتے ہیں سمجھتے نہیں مطلب نہ معانی
ہوتی ہے درختوں سے جو تقریر ہوا کی
احساس نہیں ہے جنہیں بے بال و پری کا
کرتے ہیں ہوا میں وہی تعمیر ہوا کی
دیکھا ہی نہیں اس کو کسی آنکھ نے اب تک
کھینچی ہے مصور نے جو تصویر ہوا کی
میں بر سر پیکار ہوں خود اپنی گھٹن سے
کوئی تو کرے دشت میں تدبیر ہوا کی
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 101)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.