ہم دل کی نگاہوں سے جہاں دیکھ رہے ہیں
ہم دل کی نگاہوں سے جہاں دیکھ رہے ہیں
وہ بات نظر والے کہاں دیکھ رہے ہیں
جن ہاتھوں میں کل امن کا پرچم تھا انہی میں
حیرت ہے کہ شمشیر و سناں دیکھ رہے ہیں
کیا جانیے کیوں سوگ کا منظر ہے چمن میں
خاموش زباں اشک رواں دیکھ رہے ہیں
آخر کوئی افسوس کرے بھی تو کہاں تک
ہر سمت تباہی کا سماں دیکھ رہے ہیں
آئے گا دل و جاں بھی لٹانے کا زمانہ
کچھ آج بھی الفت کا نشاں دیکھ رہے ہیں
ممکن ہے خرد مندوں کو دیوانہ بنا دے
جو عزم مرے دل میں جواں دیکھ رہے ہیں
ان سے کوئی امید وفا رکھے تو کیسے
ہر بات میں جو سود و زیاں دیکھ رہے ہیں
خاموشی سے حل اپنے مسائل نہیں ہوں گے
کچھ کہیے سحرؔ اہل زباں دیکھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.