ہم ہتھیلی پہ جان رکھتے ہیں
ہم ہتھیلی پہ جان رکھتے ہیں
اور تیری امان رکھتے ہیں
چند اشکوں کے واسطے صاحب
تیری باتوں کا مان رکھتے ہیں
تم گزرتے ہو اجنبی بن کر
ہم تو دل پر چٹان رکھتے ہیں
جو بھی ہیں ہم بس اک ہمیں ہیں ہم
دوست کیا کیا گمان رکھتے ہیں
میٹھی باتوں سے کیا انہیں مطلب
ہر گھڑی سینا تان رکھتے ہیں
کتنے شاطر ہیں وہ مرے ہم دم
دل میں تیر و کمان رکھتے ہیں
خامشی مصلحت رہی مہتابؔ
ورنہ ہم بھی زبان رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.