ہم ہی نے سیکھ لیا رہ گزر کو گھر کرنا
دلچسپ معلومات
(یکم مئی 2004)
ہم ہی نے سیکھ لیا رہ گزر کو گھر کرنا
وگرنہ اس کی تو عادت ہے در بہ در کرنا
نہ اپنی راہ تھی کوئی نہ کوئی منزل تھی
تبھی تو چاہا تھا تجھ کو ہی ہم سفر کرنا
تھیں گرچہ گرد مرے خامشی کی دیواریں
تمہارے واسطے مشکل نہیں تھا در کرنا
تمہاری ترک و طلب جسم و روح کی الجھن
ہمیں بھی آ نہ سکا خود کو معتبر کرنا
تری نگاہ تغافل شعار کے صدقے
ہمیں بھی آ ہی گیا ہے گزر بسر کرنا
جو اب کے درد اٹھا دل میں آخری ہوگا
جو ہو سکے تو اسے میرا چارہ گر کرنا
میں چور چور ہوں دیکھو بکھر نہ جاؤں کہیں
مری دعاؤں کو اتنا نہ بے اثر کرنا
بہار آئی ہے اس بار کچھ لکھیں ہم بھی
سکھاؤ ہم کو بھی اس درد کو شجر کرنا
- کتاب : Dawat-e-Sang (Pg. 40)
- Author : Jafar Abbas
- مطبع : Guftagu Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.