ہم ہجر کے رستوں کی ہوا دیکھ رہے ہیں
ہم ہجر کے رستوں کی ہوا دیکھ رہے ہیں
منزل سے پرے دشت بلا دیکھ رہے ہیں
اس شہر میں احساس کی دیوی نہیں رہتی
ہر شخص کے چہرے کو نیا دیکھ رہے ہیں
انکار بھی کرنے کا بہانہ نہیں ملتا
اقرار بھی کرنے کا مزا دیکھ رہے ہیں
تو ہے بھی نہیں اور نکلتا بھی نہیں ہے
ہم خود کو رگ جاں کے سوا دیکھ رہے ہیں
کچھ کہہ کے گزر جائے گا اس بار زمانہ
ہم اس کے تبسم کی صدا دیکھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.