ہم عشق سوا کم ہیں کسی نام سے واقف
ہم عشق سوا کم ہیں کسی نام سے واقف
نہ کفر کے محرم ہیں نہ اسلام سے واقف
تلقین کرے عرض تمنا ہمیں اس سے
محرم نہیں ہے اس بت خودکام سے واقف
وہ دور وصال آہ کدھر ہے کہ ہم اور وہ
دنیا میں نہ تھے نامہ و پیغام سے واقف
کیا پوچھو ہو ہم روش باغ و چمن کو
ہم تو رہے کنج قفس و دام سے واقف
شیرینیٔ بوسہ سے مذاق اس کا ہو پھر تلخ
عاشق جو ہوا لذت دشنام سے واقف
بد نام نہ کر عشق کو جا کام کر اپنا
ہے اہل ہوس تو نہیں اس کام سے واقف
آغاز محبت کے مزے نے کیا غافل
اب تک نہ تھے ہم اس کے بد انجام سے واقف
- Deewan-e-Hasrat Azeemabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.