ہم جنگل کے جوگی ہم کو ایک جگہ آرام کہاں
ہم جنگل کے جوگی ہم کو ایک جگہ آرام کہاں
آج یہاں کل اور نگر میں صبح کہاں اور شام کہاں
ہم سے بھی پیت کی بات کرو کچھ ہم سے بھی لوگو پیار کرو
تم تو پریشاں ہو بھی سکو گے ہم کو یہاں پہ دوام کہاں
سانجھ سمے کچھ تارے نکلے پل بھر چمکے ڈوب گئے
امبر امبر ڈھونڈ رہا ہے اب انہیں ماہ تمام کہاں
دل پہ جو بیتے سہہ لیتے ہیں اپنی زباں میں کہہ لیتے ہیں
انشاؔ جی ہم لوگ کہاں اور میرؔ کا رنگ کلام کہاں
- کتاب : Chand Nagar (Pg. 103)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.