Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

شکیل گوالیاری

ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

شکیل گوالیاری

MORE BYشکیل گوالیاری

    ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

    اپنی آوارگی سے ڈرتے ہیں

    کشتیاں ڈوب بھی تو سکتی ہیں

    ڈوب کر بھی تو پار اترتے ہیں

    توڑ کر رشتۂ خلوص احباب

    آنسوؤں کی طرح بکھرتے ہیں

    اپنے احساس کی کسوٹی پر

    ہم بھی پورے کہاں اترتے ہیں

    چاہے کیسا ہی دور آ جائے

    اپنے حالات کب سنورتے ہیں

    سطح پر ہیں حباب کے خیمے

    ڈوبنے والے کب ابھرتے ہیں

    ایک حالت پہ ہم نہیں رہتے

    جمع ہوتے ہیں پھر بکھرتے ہیں

    زندگی تیرے نام کر دی تھی

    اب ترا نام لے کے مرتے ہیں

    رنج و راحت کی کشمکش میں شکیلؔ

    عمر کے قافلے گزرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Tarkash (Pg. 21)
    • Author : Shakeel Gwaliory
    • مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے