ہم کبھی خود سے کوئی بات نہیں کر پاتے
ہم کبھی خود سے کوئی بات نہیں کر پاتے
زندگی تجھ سے ملاقات نہیں کر پاتے
بیٹھ جاتا ہے جہاں درد تھکا ہارا سا
خواب بھی اس سے سوالات نہیں کر پاتے
ان سے پھر اور کسی شے کی توقع کیسی
چند لمحے بھی جو خیرات نہیں کر پاتے
زندگی بے سر و ساماں ہی گزر جاتی ہے
دن جو کر لیتے ہیں وہ رات نہیں کر پاتے
عمر بھر ان کے مقدر میں ہیں سوکھے دریا
اپنی کوشش سے جو برسات نہیں کر پاتے
صبر کی بات بڑی شکر کے دریا گہرے
لیکن ان سے گزر اوقات نہیں کر پاتے
کبھی بھولے سے مقدر جو ہمیں دیتا ہے
سرخ رو ہم وہی لمحات نہیں کر پاتے
اک نہ اک خوف ہمیں روک لیا کرتا ہے
ہم بیاں ڈوبتے جذبات نہیں کر پاتے
پاس آتے ہیں جہاں اپنے ارادے اوشاؔ
ہم کبھی ان کی مدارات نہیں کر پاتے
- کتاب : Sada-e-ehsaas (Pg. 101)
- Author : Usha Bhadoriya
- مطبع : C/o Lt. CI. S. Bhadoria, MG& G Area Provost Unil Homi, Bhabha Road, Colaba Military Station, Near Navy Nagar, Colaba Mumbai-100005 (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.