ہم کہاں اور دل خراب کہاں
اے شب غم ترا جواب کہاں
زندگی کے شعور سے بڑھ کر
زندگی میں کوئی عذاب کہاں
کوئی چہرہ ہو غور سے پڑھیے
اس سے جامع کوئی کتاب کہاں
درد و غم کی اداس آنکھوں میں
آرزو کے حسین خواب کہاں
آؤ اپنی سحر سے پوچھ تو لیں
چھوڑ آئی ہے آفتاب کہاں
روح جب ہو گئی ہے خود گھائل
دل کے زخموں کا پھر حساب کہاں
دل دھڑکتے ہیں اب مگر دل میں
وہ مہکتے ہوئے گلاب کہاں
کیا پتہ وقت کے اندھیروں میں
چھپ گئے فن کے ماہتاب کہاں
وقت ٹھہرا ہوا سا لگتا ہے
رک گیا آ کے انقلاب کہاں
اے رئیسؔ آرزو کے چہرے پر
اب وہ اگلی سی آب و تاب کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.