ہم کو چھیڑا تو مچل جائیں گے ارماں کی طرح
ہم کو چھیڑا تو مچل جائیں گے ارماں کی طرح
ہم پریشاں ہیں تری زلف پریشاں کی طرح
ہر گلی آئی نظر کوچۂ جاناں کی طرح
ہم کو دنیا یہ لگی شہر نگاراں کی طرح
کم نہ ہوگی یہ خلش دل کی کسی بھی صورت
دل میں سو غم ہیں مکیں خار مغیلاں کی طرح
لوگ رک رک کے چلے جانب منزل لیکن
ہم رہے گرم سفر گردش دوراں کی طرح
اب تو ہر شخص پہ ہوتا ہے گماں قاتل کا
کوئی ملتا ہی نہیں آدمی انساں کی طرح
ہم نے بخشے ہیں اندھیروں کو اجالے لیکن
ہم ہی بے نور رہے گور غریباں کی طرح
ہم کنولؔ آپ میں رہتے ہیں مگر اس سے الگ
ہم تو گلشن میں بھی رہتے ہیں بیاباں کی طرح
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 22)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.