ہم لوگ اپنی راہ کی دیوار ہو گئے
ہم لوگ اپنی راہ کی دیوار ہو گئے
یعنی کہ مصلحت میں گرفتار ہو گئے
اب تو بلند اور ذرا حوصلہ کرو
پتھر جو میل کے تھے وہ دیوار ہو گئے
طوفاں میں ہم کو چھوڑ کے جانے کا شکریہ
اب اپنے ہاتھ پاؤں ہی پتوار ہو گئے
گھر کو گرانے والے سیاسی مزاج تھے
غم میں شریک ہو کے وہ غم خوار ہو گئے
پردے کی بات پردے پہ کھل کر جو آ گئی
بچے سمے سے پہلے سمجھ دار ہو گئے
اتنی ذرا سی بات پہ حیران ہے مزاج
کاغذ کے پھول کیسے مہک دار ہو گئے
- کتاب : Main Ashok Hoon Main Mizaj Bhee (Pg. 53)
- Author : Ashok Mizaj Badr
- مطبع : Shere Acadami, Bhopal (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.