Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں

شبنم شکیل

ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں

    چھوڑ دو اس کی ہوس دنیا کے اندر کچھ نہیں

    در کھلا ہی رہنے دو گھر سے نکلتے وقت تم

    کچھ اگر ہے تو تمہاری ذات ہے گھر کچھ نہیں

    بائیں میں سورج رہے اور چاند دہنے ہاتھ میں

    دل اگر روشن نہیں تو شعبدہ گر کچھ نہیں

    میں سراپا رات بھی ہوں میں سراپا صبح بھی

    مجھ سے کم تر کچھ نہیں اور مجھ سے برتر کچھ نہیں

    اک چمک آنکھوں میں آ جاتی ہے اس کو دیکھ کر

    ورنہ دل تو متفق ہے آپ سے، زر کچھ نہیں

    آئنے سے رو کے پوچھا جب کبھی میں کون ہوں

    آئینہ بولا وہیں فوراً پلٹ کر کچھ نہیں

    وقت نے سب دور کر دی ہیں مری خوش فہمیاں

    یہ مرا مخلص ہے مجھ کو اس سے بڑھ کر کچھ نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 248)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے