ہم نے اشکوں سے ترا نام لکھا پانی پر
ہم نے اشکوں سے ترا نام لکھا پانی پر
یوں جلایا ہے سر شام دیا پانی پر
بھیگی پلکوں پہ ابھرتے گئے یادوں کے نقوش
دیکھتے دیکھتے اک شہر بسا پانی پر
موسم نو کی خبر خشک زمینوں کے لیے
تیرتا آتا ہے پتا جو ہرا پانی پر
منحصر چار عناصر پہ ہے انساں کا وجود
نقش مٹی کا بنا آگ ہوا پانی پر
کسی زردار کے آگے نہ پسارا دامن
ایک خوددار کئی روز جیا پانی پر
کون گزرا ہے الجھتا ہوا موجوں سے شبینؔ
دور تک کس کے ہیں نقش کف پا پانی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.