ہم نے دیکھا ہے اتنے کھنڈر خواب میں
ہم نے دیکھا ہے اتنے کھنڈر خواب میں
اب تو لگتا نہیں ہم کو ڈر خواب میں
اپنی برسوں سے ہے اک وہی آرزو
روز آ جائے ہے جو نظر خواب میں
وقت آنے پہ سب کو غشی آ گئی
جو بتاتے تھے خود کو نڈر خواب میں
ظلم کی آندھیاں بڑھ کے طوفاں ہوئیں
مست دنیا ہے پر رات بھر خواب میں
عشق کی یہ مسافت بھی کیا خوب ہے
چاند تارے ہوئے رہ گزر خواب میں
ان سے ہوتا ہے ہر رات عہد وفا
اور نبھاتے ہیں ہم بیشتر خواب میں
روز و شب کھو گئے ہیں نہ جانے کہاں
اب تو ہوتی ہے شام و سحر خواب میں
جو بہت معتبر آ رہے ہیں نظر
ان کے ہوتے ہیں کار دگر خواب میں
زندگی کی حقیقت عجب ہو گئی
آج کل ہو رہی ہے بسر خواب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.