ہم نے دیکھا ہے محبت کا سزا ہو جانا
ہم نے دیکھا ہے محبت کا سزا ہو جانا
صبح دیدار کا بھی شام ملا ہو جانا
پہلے اتنا نہ پراگندہ مزاج دل تھا
بے سبب ہنسنا تو بے وجہ خفا ہو جانا
جی کے بہلانے کو دنیا میں سہارے ہیں بہت
سازگار آئے تمہیں ہم سے جدا ہو جانا
ہم ہیں شمع سر باد اور ہو تم موج ہوا
گھومنے پھرنے ادھر کو بھی ذرا ہو جانا
ہم ہیں محروم رہے دامن گل چیں آباد
اپنی تقدیر میں تھا بوئے وفا ہو جانا
کتنی فریادوں کے لب سی کے زباں پائی وحیدؔ
کھیل سمجھے نہ کوئی نغمہ سرا ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.