ہم نے ڈھونڈیں بھی تو ڈھونڈیں ہیں سہارے کیسے
ہم نے ڈھونڈیں بھی تو ڈھونڈیں ہیں سہارے کیسے
ان سرابوں پہ کوئی عمر گزارے کیسے
ہاتھ کو ہاتھ نہیں سوجھے وہ تاریکی تھی
آ گئے ہاتھ میں کیا جانے ستارے کیسے
ہر طرف شور اسی نام کا ہے دنیا میں
کوئی اس کو جو پکارے تو پکارے کیسے
دل بجھا جتنے تھے ارمان سبھی خاک ہوئے
راکھ میں پھر یہ چمکتے ہیں شرارے کیسے
نہ تو دم لیتی ہے تو اور نہ ہوا تھمتی ہے
زندگی زلف تری کوئی سنوارے کیسے
- کتاب : Lava (Pg. 23)
- Author : Javed Akhtar
- مطبع : Raj Kamal Parkashan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.