ہم نے جنون عشق میں کفر ذرا نہیں کیا
ہم نے جنون عشق میں کفر ذرا نہیں کیا
اس سے محبتیں تو کیں اس کو خدا نہیں کیا
عمر ہوئی کہ دیکھ کر نیند اچٹ گئی تھی ہاں
آنکھ نے پھر کبھی رقم خواب نیا نہیں کیا
تجھ سے کہا تھا خوشبوئیں اس کے بدن کی لائیو
میرا یہ کام آج تک تو نے سبا نہیں کیا
ہم سا بھی اس جہان میں ہوگا نہ کوئی یرغمال
قید سے اس کی آج تک خود کو رہا نہیں کیا
کیسے کہوں کہ دوستی تم نے نباہی دوستو
تم نے کرید کر کوئی زخم ہرا نہیں کیا
دیکھ تو بندگی میں بھی کیسا انا کا پاس تھا
لاکھ دکھوں کے باوجود کوئی گلہ نہیں کیا
سوچ رکھا تھا عشق سے رنگ بھریں گے شعر میں
دل نے مگر نہیں کیا عشق ضیاؔ نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.