ہم نے میخانے کی تقدیس بچا لی ہوتی
ہم نے میخانے کی تقدیس بچا لی ہوتی
کوئی بوتل تو یہاں خون سے خالی ہوتی
اس کی بنیاد اگر زہد نے ڈالی ہوتی
دین کی طرح یہ دنیا بھی خیالی ہوتی
انجمن داغ جگر کی متحمل نہ ہوئی
کاش ہم نے بھی کوئی شمع جلا لی ہوتی
سچ تو یہ ہے کہا گر جرم نہ ثابت ہوتا
ہم نے خود مانگ کے جینے کی سزا لی ہوتی
آج اس موڑ پہ ہم ہیں کہ اگر بس چلتا
لوٹ جانے کی کوئی راہ نکالی ہوتی
تم نے قانون میں ترمیم کی زحمت کیوں کی
ہم نے خود قید کی میعاد بڑھا لی ہوتی
وسعت شوق نے رکھا نہ کہیں کا ہم کو
ورنہ ہر دل میں جگہ اپنی بنا لی ہوتی
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 87)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.