Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے صحرا کو سجایا تھا گلستاں کی طرح

فیض الحسن خیال

ہم نے صحرا کو سجایا تھا گلستاں کی طرح

فیض الحسن خیال

MORE BYفیض الحسن خیال

    ہم نے صحرا کو سجایا تھا گلستاں کی طرح

    تم نے گلشن کو بنایا ہے بیاباں کی طرح

    رات کا زہر پئے خواب کا آنچل اوڑھے

    کون ہے ساتھ مرے گردش دوراں کی طرح

    ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اب تک بھی ہیں صحرا صحرا

    اسی لمحے کو جو تھا فصل بہاراں کی طرح

    مصلحت کوش زمانے کا بھروسہ کیا ہے

    جو بھی ملتا ہے یہاں گردش دوراں کی طرح

    آج وہ لمحے مجھے ڈستے ہیں تنہا پا کر

    کبھی محبوب تھے جو مجھ کو دل و جاں کی طرح

    جانے کیا بات ہے کیوں جشن مسرت میں ندیم

    یاد آتی ہے تری شام غریباں کی طرح

    کب تلک شہر کی گلیوں میں پھرو گے یارو

    آسمانوں پہ اڑو تخت سلیماں کی طرح

    یہ تو پروانوں کے دل ہیں جو پگھل جاتے ہیں

    کون جلتا ہے یہاں شمع شبستاں کی طرح

    کون خوابوں کے جزیرے سے چلا آیا خیالؔ

    دل میں اک روشنی ہے صبح درخشاں کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے