Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے سنا تھا صحن‌ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں

حبیب جالب

ہم نے سنا تھا صحن‌ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    ہم نے سنا تھا صحن‌ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں

    ہم بھی گئے تھے جی بہلانے اشک بہا کر آئے ہیں

    پھول کھلے تو دل مرجھائے شمع جلے تو جان جلے

    ایک تمہارا غم اپنا کر کتنے غم اپنائے ہیں

    ایک سلگتی یاد چمکتا درد فروزاں تنہائی

    پوچھ نہ اس کے شہر سے ہم کیا کیا سوغاتیں لائے ہیں

    سوئے ہوئے جو درد تھے دل میں آنسو بن کر بہہ نکلے

    رات ستاروں کی چھاؤں میں یاد وہ کیا کیا آئے ہیں

    آئے بھی سورج ڈوب گیا بے نور افق کے ساگر میں

    آج بھی پھول چمن میں تجھ کو بن دیکھے مرجھائے ہیں

    ایک قیامت کا سناٹا ایک بلا کی تاریکی

    ان گلیوں سے دور نہ ہنستا چاند نہ روشن سائے ہیں

    پیار کی بولی بول نہ جالبؔ اس بستی کے لوگوں سے

    ہم نے سکھ کی کلیاں کھو کر دکھ کے کانٹے پائے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حبیب جالب

    حبیب جالب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے