ہم پہ تنہائی میں کچھ ایسے بھی لمحے آئے
ہم پہ تنہائی میں کچھ ایسے بھی لمحے آئے
بن گئے آپ کی تصویر ہمارے سائے
درد سے کچھ عجب احوال تھا دل کا کل رات
جیسے رونے کی کہیں دور سے آواز آئے
ایک تیرا ہی تبسم تو نہ تھا وجہ سکوں
میرے آنسو بھی محبت میں بہت کام آئے
دل میں آباد امیدیں ہیں مگر کیسے نہ پوچھ
دن ڈھلے جیسے درختوں کے ہوں لمبے سائے
ہم کو اک عمر نہ جینے کا سلیقہ آیا
ہم نے اک عمر تمناؤں کے دھوکے کھائے
اپنی دنیا میں خوشی آئی تو ایسے آئی
جیسے اک نقش بنے بنتے ہی پھر مٹ جائے
- کتاب : Abyaat (Pg. 97)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.