ہم تو کرتے ہوئے رقص بسمل گئے
ہم تو کرتے ہوئے رقص بسمل گئے
جب کبھی شوق میں سوئے منزل گئے
جانے کیا ہو گیا ہے طبیعت کو اب
گاہے مرجھا گئے گاہے ہم کھل گئے
پڑھ کے پھونکا ترا نام سینے پہ جب
زخم دل آپ ہی آپ خود سل گئے
لے کے آئے تھے دیدار کی سر خوشی
جب گئے تیری محفل سے گھائل گئے
یہ بھی قسمت کی ہم پہ نوازش ہے کم
ان کو ہم اور وہ مریمؔ ہمیں مل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.