Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے ہاتھ تھے سورج نئے جہانوں کے

محشر بدایونی

ہمارے ہاتھ تھے سورج نئے جہانوں کے

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    ہمارے ہاتھ تھے سورج نئے جہانوں کے

    سو اب زمینوں کے ہم ہیں نہ آسمانوں کے

    ہزار گرد لگا لیں قد آور آئینے

    حسب نسب بھی تو ہوتے ہیں خاندانوں کے

    حروف بیں تو سبھی ہیں مگر کسے یہ شعور

    کتاب پڑھتی ہے چہرے کتاب خوانوں کے

    یہ کیا ضرور کہ ناموں کے ہم مزاج ہوں لوگ

    بہار اور خزاں نام ہیں زمانوں کے

    وہ چاہے آ کے نہ باہر کسی سے بات کریں

    خبر مکینوں کی دیتے ہیں در مکانوں کے

    ہماری قدر کو سمجھے یہ عصر ناقدراں

    ہم اہل فن ہیں کھلونے نہیں دکانوں کے

    اب ایسی شورش بازار مدح میں محشرؔ

    خموش لہجے غنیمت ہیں قدر دانوں کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے