ہمارے جسم کے اندر بھی کوئی رہتا ہے
ہمارے جسم کے اندر بھی کوئی رہتا ہے
مگر یہ کیسے کہیں ہم کہ وہ فرشتہ ہے
عجیب شخص ہے وہ پیاس کے جزیروں کا
پہن کے دھوپ سدا مقتلوں میں رہتا ہے
نظر ہے دن کے چمکتے لباس پر سب کی
قبائے شام کے پیوند کون گنتا ہے
ہماری عریاں ہتھیلی پہ اب بھی شام و سحر
یہ کون ہے جو گہر آنسوؤں کے رکھتا ہے
بچھڑ گئے تو اکیلے رہیں گے ہم شاربؔ
کہ سارسوں سا ہمارا تمہارا رشتہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.