ہمارے سانولے کوں دیکھ کر جی میں جلی جامن
ہمارے سانولے کوں دیکھ کر جی میں جلی جامن
لگا پھیکا سواد اس کا نہیں لگتی بھلی جامن
سراپا آج نمکینی و نرمی و گدازی سوں
ہوا یہ سانولا گویا نمک میں کی گلی جامن
لگے ہے ترش ظاہر میں پے ہے یہ سانولا میٹھا
مزے داری میں ہے گویا یہ مصری کی ڈلی جامن
تمہارے رنگ کی تمثیل اس کوں دوں تو کھل جاوے
خوشی سیں سانوری ہو کر کے کوئل کی کلی جامن
کیا رم سانورے نیں آبروؔ کوں دیکھ کر پانی
لگا برسات کا موسم دیکھو یارو چلی جامن
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 187)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.