Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی

علی احمد جلیلی

ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی

علی احمد جلیلی

MORE BYعلی احمد جلیلی

    ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی

    گلوں کی شاخ سے لٹکے ہوئے تھے خنجر بھی

    یہاں وہاں کے اندھیروں کا کیا کریں ماتم

    کہ اس سے بڑھ کے اندھیرے ہیں دل کے اندر بھی

    ابھی سے ہاتھ مہکنے لگے ہیں کیوں میرے

    ابھی تو دیکھا نہیں ہے بدن کو چھو کر بھی

    کسے تلاش کریں اب نگر نگر لوگو

    جواب دیتے نہیں ہیں بھرے ہوئے گھر بھی

    ہماری تشنہ لبی پر نہ کوئی بوند گری

    گھٹائیں جا چکیں چاروں طرف برس کر بھی

    یہ خون رنگ چمن میں بدل بھی سکتا ہے

    ذرا ٹھہر کہ بدل جائیں گے یہ منظر بھی

    علیؔ ابھی تو بہت سی ہیں ان کہی باتیں

    کہ ناتمام غزل ہے تمام ہو کر بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 239)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے