ہماری آزمائش کا اگر کچھ غم نہیں ہوگا
ہماری آزمائش کا اگر کچھ غم نہیں ہوگا
تو پھر یہ سلسلہ در سلسلہ بھی کم نہیں ہوگا
زمانہ کیسے سمجھے گا کہ ہم پر وجد ہے طاری
سرور و کیف و مستی کا اگر عالم نہیں ہوگا
اٹھو پھر آ رہے ہیں سب تمہیں للکارنے والے
کسی کے ہاتھ میں بھی امن کا پرچم نہیں ہوگا
یہ ممکن کس طرح ہوگا کہ اپنے شہر میں لوگو
خفا کوئی نہیں ہوگا کوئی برہم نہیں ہوگا
ہمارے پاس آئے شوق سے انصارؔ وہ لیکن
محبت کی کوئی رت پیار کا موسم نہیں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.