ہماری محفلوں میں بے حجاب آنے سے کیا ہوگا
ہماری محفلوں میں بے حجاب آنے سے کیا ہوگا
نہیں جب ہوش میں ہم جلوہ فرمانے سے کیا ہوگا
جنوں کے ساتھ تھوڑی سی فضائے لا مکاں بھی دے
مری وحشت کو اس دنیا کے ویرانے سے کیا ہوگا
ہے مر جانا کلید فتح سمجھایا تھا رندوں نے
مگر ناصح یہ کہتا ہے کہ مر جانے سے کیا ہوگا
زہے قسمت اگر حضرت خود اپنا جائزہ بھی لیں
ہماری زندگی پر تیر برسانے سے کیا ہوگا
اگر ہمدرد بنتے ہو تو زنجیریں ذرا کھولو
مری پا بستگی پر یوں ہی غم کھانے سے کیا ہوگا
در پیر مغاں چھوڑیں یہ ہم سے ہو نہیں سکتا
کوئی واعظ سے کہہ دو تیرے بہکانے سے کیا ہوگا
جسے دیکھو وہ ہے سرمست صہبائے خرد یکسر
خداوندا! یہاں اک تیرے دیوانے سے کیا ہوگا
نہیں قلب و جگر میں خون کا قطرہ کوئی باقی
عزیزو اب ہمارے ہوش میں آنے سے کیا ہوگا
دکھوں کو کھو نہیں سکتے اگر اہل خرد عرشیؔ
تو خالی سینۂ افلاک برمانے سے کیا ہوگا
- کتاب : NUQOOSH (Yearly) (Pg. 169)
- Author : Mohd. Fufail
- مطبع : Idarah-e-Farogh-e-urdu, Lahore (Jan. Feb. 1957,Issue 61,62)
- اشاعت : Jan. Feb. 1957,Issue 61,62
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.