ہمیں اپنی مسافت بے مزہ کرنا نہیں ہے
ہمیں اپنی مسافت بے مزہ کرنا نہیں ہے
سفر کرنا ہے منزل کا پتہ کرنا نہیں ہے
بلا سے ہم کسی ساحل پہ پہنچیں یا نہ پہنچیں
کسی بھی ناخدا کو اب خدا کرنا نہیں ہے
ہواؤں سے ہی قائم ہے ہماری ضو فشانی
ہواؤں سے چراغوں کو جدا کرنا نہیں ہے
بدلتے وقت کے تیور پرکھنا چاہتے ہیں
کہا کس نے بزرگوں کا کہا کرنا نہیں ہے
تمہیں ضامن ہو میری زندگی کے میرے خوابو
تمہیں اک پل بھی آنکھوں سے رہا کرنا نہیں ہے
کئی آشفتہ سر مل جائیں گے رستے میں عالمؔ
کسی کے واسطے ہم کو صدا کرنا نہیں ہے
- کتاب : Khayalabad (Pg. 91)
- Author : Alam khursheed
- مطبع : Alam khursheed (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.