Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے

بکل دیو

ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے

بکل دیو

MORE BYبکل دیو

    ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے

    امیدوں کے نکل آتے ہیں پر سے

    اب ان کی راکھ پلکوں پر جمی ہے

    گھڑی بھر خواب چمکے تھے شرر سے

    بچانے میں لگی ہے خلق مجھ کو

    میں ضائع ہو رہا ہوں اس ہنر سے

    وہ لہجہ ہائے دریائے سخن میں

    مسلسل بنتے رہتے ہیں بھنور سے

    سمندر ہے کوئی آنکھوں میں شاید

    کناروں پر چمکتے ہیں گہر سے

    توقع ہے انہیں اس ابر سے جو

    دکھائی دے ادھر اس اور برسے

    ذرا امکان کیا دیکھا نمی کا

    نکل آئے شجر دیوار و در سے

    رقم دل پر ہوا کیا کیا نہ پوچھو

    بیاں ہونا ہے یہ قصہ نظر سے

    سنبھلتے ہی نہیں ہم سے بکلؔ اب

    بچے ہیں دن یہاں جو مختصر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے