Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا

فرح اقبال

ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا

فرح اقبال

MORE BYفرح اقبال

    ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا

    دیا اپنے مقدر کا نظر اب تک نہیں آیا

    تھیں جس بادل کے رستے پر ہوا کی منتظر آنکھیں

    وہ شہروں تک تو آیا تھا ادھر اب تک نہیں آیا

    نہ جانے جنگلوں میں ہم ملے کتنے درختوں سے

    گھنا جس کا لگے سایہ شجر اب تک نہیں آیا

    تذبذب کے اندھیروں میں بھٹکتا ہے وہ اک وعدہ

    پلٹ کر جس کو آنا تھا وہ گھر اب تک نہیں آیا

    سجانا چھوڑ دے پھولوں کو ان چاندی سے بالوں میں

    فلک پر وہ ستارا اک اگر اب تک نہیں آیا

    بھلا کر بس ذرا سی دیر سجدوں کی عبادت کو

    یہ سوچو کیوں دعاؤں میں اثر اب تک نہیں آیا

    جہاں لاکھوں محبت کے چراغوں سے اجالا ہو

    فرحؔ روشن کسی دل کا وہ در اب تک نہیں آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Koi bhi rut ho (Pg. 165)
    • Author : Farah iqbal
    • مطبع : Alhamd Publications (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے