Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے

خاور جیلانی

ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے

    ہے جو بھی کشاکش وہ ندامت کے لیے ہے

    جینا تو الگ بات ہے مرنا بھی یہاں پر

    ہر شخص کی اپنی ہی ضرورت کے لیے ہے

    ملنے تجھے آیا ہوں نہ ملنے کے لیے ہی

    آمد یہ مری اصل میں رخصت کے لیے ہے

    آخر کو یہی کار گریٔ برف پگھل کر

    موجوں کے توسل سے حرارت کے لیے ہے

    میں ہاتھ نہ آنے کا ہوں تیرے اے زمانے

    یعنی مرا ہونا تری حسرت کے لیے ہے

    میں نیند کا در کھولے ہوئے ہوں تری خاطر

    ہر خواب مرا تیری سہولت کے لیے ہے

    وہ ہے کہ نظر آتا نہیں اور کسی کو

    وہ ہے کہ فقط میری بصارت کے لیے ہے

    قدرت ہی کو منظور ہے کچھ اور وگرنہ

    ہر لمحۂ آئندہ قیامت کے لیے ہے

    امکان نے جو شہر بسایا ہے وہاں پر

    ہر چشم تماشا نئی حیرت کے لیے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : namood (Pg. 181)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے