ہنس ہنس کے بولنے کی فضا کون لے گیا
ہنس ہنس کے بولنے کی فضا کون لے گیا
آنگن سے شور و غل کی صدا کون لے گیا
پینے لگی ہیں زہر تفکر شرارتیں
بچوں سے بھولے پن کی ادا کون لے گیا
سچ بولنے کی ساری روایت کہاں گئی
ورثے میں جو ملی تھی فضا کون لے گیا
دے کے شجر شجر کو اداسی کی تیز دھوپ
شاخوں سے پتیوں کی ردا کون لے گیا
آسودگی کی کھوج میں نکلا ہوں سوئے دشت
شہروں کی پر سکون فضا کون لے گیا
بارود رکھ کے میرے دریچوں کے آس پاس
سرسبز وادیوں کی ہوا کون لے گیا
محنت کشوں کو بھوک ہی خیرات میں ملی
رزاق بن کے رزق وفا کون لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.