Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنس کے پیمانہ دیا ظالم نے ترسانے کے بعد

ریاضؔ خیرآبادی

ہنس کے پیمانہ دیا ظالم نے ترسانے کے بعد

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    ہنس کے پیمانہ دیا ظالم نے ترسانے کے بعد

    آج نازک سے لب ساقی ہیں پیمانے کے بعد

    خم کدوں میں کچھ نہ ہوگا ایک پیمانے کے بعد

    رہ نہیں سکتی کبھی مے‌ لب تک آ جانے کے بعد

    میں ہوں ساقی ہے شب خلوت ہے دور جام ہے

    بوسہ پر بوسہ ہے پیمانہ ہے پیمانے کے بعد

    وقت ہے ایسا تھا رخصت ہو گئی ان کی حیا

    بات ہی ایسی تھی کھل کھیلے وہ شرمانے کے بعد

    چھیڑتے ہیں پا کے موقع ان کے اترے ہار بھی

    بنتے ہیں کیوں دل ہمارا پھول مرجھانے کے بعد

    حسن ہو یا عشق ہوتی ہے بری دل کی لگی

    جل بجھی رو رو کے آخر شمع پروانے کے بعد

    کہہ کے میں دل کی کہانی کس قدر کھویا گیا

    ہیں فسانوں پر فسانے میرے افسانے کے بعد

    بے خودی گم گشتگی سکر و تحیر محویت

    کچھ مقامات اور بھی پڑتے ہیں میخانے کے بعد

    دور تک شہرت ہے اس کی طور کہتے ہیں جسے

    بے چراغ اک جلوہ گہ ہے میرے ویرانے کے بعد

    کوئی ہیرے کی کنی سے کم نہ تھا ہنگام ضبط

    کچھ ہمیں پینا پڑے آنسو بھی غم کھانے کے بعد

    عشق کی تاریخ دہرائی زمانے نے ضرور

    نام پایا قیس نے بھی تیرے دیوانے کے بعد

    شور ہے رہنا قیامت سے بہت ہی ہوشیار

    ان کے کوچے سے اٹھی ہے ٹھوکریں کھانے کے بعد

    طبع ہو بھی تو کہیں دیوان میرا اے ریاضؔ

    دیکھنے کی چیز ہوگا یہ صنم خانے کے بعد

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے