ہنستے ہوئے حروف میں جس کو ادا کروں
ہنستے ہوئے حروف میں جس کو ادا کروں
بچوں سے کس جہاں کی کہانی کہا کروں
یا رب عذاب حرف و تخیل سے دے نجات
غزلیں کہا کروں نہ مضامیں لکھا کروں
قدموں میں کس کے ڈال دوں یہ نام یہ نسب
کچھ تو بتاؤ کس کا قصیدہ پڑھا کروں
اب تک تو اپنے آپ سے پیچھا نہ چھٹ سکا
ممکن ہے کل سے آپ کے حق میں دعا کروں
کتنی نئی زبان ہو کیسا نیا سخن
اس عہد کو تو دیکھ لوں غالبؔ کو کیا کروں
شہپرؔ مری حدوں کا تعین کرے کوئی
آنکھوں سے بہہ رہوں کہ رگوں میں پھرا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.