حق جو مانگا تو مرے ہاتھ میں کشکول دیا
حق جو مانگا تو مرے ہاتھ میں کشکول دیا
آج اس نے مرے احساس کا در کھول دیا
میرے ہونٹوں کو سخاوت کے قصیدے دے کر
ہر گلی جا کے بجانے کو مجھے ڈھول دیا
چن کے ہر ایک وفا اور مروت میری
مجھ کو تحقیر کی میزان میں کیوں تول دیا
میرے لقمے پہ نظر ایسے پڑی تھی اس کی
زہر سا اک مرے احساس میں بس گھول دیا
اس گھڑی اس نے مری ذات سے مانگی ہے نجات
میری ہستی کی ہر اک شان کو جب رول دیا
ایک لمحے میں بدل ڈالی ہے دل کی دنیا
جانے کیا اس کی نگاہوں نے مجھے بول دیا
جسم میں روح کی مانند سما کر اس نے
عہد ہجراں کا مجھے تحفۂ انمول دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.