Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حق کو ہم نے تو سدا پھولتے پھلتے دیکھا

مصور لکھنوی

حق کو ہم نے تو سدا پھولتے پھلتے دیکھا

مصور لکھنوی

MORE BYمصور لکھنوی

    حق کو ہم نے تو سدا پھولتے پھلتے دیکھا

    تیز آندھی میں بھی اس شمع کو جلتے دیکھا

    جن کی اقلیم میں ہوتی ہی نہ تھی شام کبھی

    آفتاب ان کی حکومت کا بھی ڈھلتے دیکھا

    ایک پربت کی چڑھائی ہے یہ عہد ہستی

    جو چڑھا دوڑ کے اس کو ہی پھسلتے دیکھا

    جن پہ چھایا تھا رعونت کا نشہ بے پایاں

    ٹھوکریں کھا کے بھی ان کو نہ سنبھلتے دیکھا

    رونق بزم تو کیا لائق محفل بھی نہیں

    ہم نے اپنا کوئی ارماں نہ نکلتے دیکھا

    کون ہے وہ جسے اب سائے سے بھی نفرت ہے

    ہم نے جب دیکھا اسے دھوپ میں چلتے دیکھا

    وقت کی بات ہے وہ قافلہ سالار ہیں آج

    گڑگڑاتے جنہیں دیکھا ہے مچلتے دیکھا

    کبھی آئین کی توہین گوارا کر لی

    کبھی انصاف کا سر ہم نے کچلتے دیکھا

    ایک جان اور دو قالب تھے مصورؔ جو کبھی

    ایسا وقت آیا کہ ان کو بھی بدلتے دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے