Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقیقتوں کا عکس ایک خواب زار ہی نہ ہو

کمال احمد صدیقی

حقیقتوں کا عکس ایک خواب زار ہی نہ ہو

کمال احمد صدیقی

MORE BYکمال احمد صدیقی

    حقیقتوں کا عکس ایک خواب زار ہی نہ ہو

    یہ آئنہ بھی زندگی کا رازدار ہی نہ ہو

    مری وہ اک نگاہ کوئی شاہکار ہی نہ ہو

    کسی حسین زندگی کا اعتبار ہی نہ ہو

    فضاؤں کا سکوت خشک پتیوں کے ساز پر

    کسی اداس لے میں نغمۂ بہار ہی نہ ہو

    شفق عروس شام کے لبوں کا آتشیں خیال

    کسی سنہرے آفتاب کا مزار ہی نہ ہو

    وہ اک نظر جو تیری سمت اٹھ گئی کبھی کبھی

    ہماری کم نگاہیوں کی پردہ دار ہی نہ ہو

    پھوار کے حسین رقص میں نہ آئے زندگی

    اگر یہ پتیوں پہ ہلکا سا غبار ہی نہ ہو

    سکوں ہماری قوتوں کی برہمی سے کانپ اٹھا

    سکوں ہماری قوتوں کا انتشار ہی نہ ہو

    خود اپنی تلخیوں میں زندگی بھی کھو کے رہ گئی

    حقیقتوں سے کھیلنا بھی اک فرار ہی نہ ہو

    سرود و رقص اور جام کا کمالؔ کا جہاں

    بہشت بھی تخیل گناہ گار ہی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے