حقیقتوں سے مگر منحرف رہا نہ گیا
دلچسپ معلومات
یگانہ کی نذر انہی کی زمین میں
حقیقتوں سے مگر منحرف رہا نہ گیا
سو شہر خواب سے اپنا بھی آب و دانہ گیا
حریف ذات عجب تھے کہ عمر بھر خود کو
برا سمجھتے رہے پر برا کہا نہ گیا
جو منتشر ہوں تو حیرت نہ کر کہ دریا میں
بھنور کے بعد کسی لہر میں بہا نہ گیا
عجیب لمس تھا اب کے جنوں کے ہاتھوں میں
قبائے رنگ میں خوشبو سے پھر رہا نہ گیا
ہوا مزاج ترے در بدر رہے تا عمر
کسی بھی دشت کسی شہر میں بسا نہ گیا
زمیں سے اڑ کے زمیں تک پہنچ گئی آخر
سرشت خاک سے افلاک میں رہا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.