ہر آئنے میں ترا ہی دھواں دکھائی دیا
ہر آئنے میں ترا ہی دھواں دکھائی دیا
مرا وجود ہی مجھ کو کہاں دکھائی دیا
یہ کیسی دھوپ کے موسم میں گھر سے نکلا ہوں
کہ ہر پرندہ مجھے سائباں دکھائی دیا
میں اپنی لہر میں لپٹا ہوا سمندر ہوں
میں کیا کروں جو ترا بادباں دکھائی دیا
کہا ہی تھا کہ سلام اے امام عالی مقام
ہماری پیاس کو آب رواں دکھائی دیا
مری نظر تو خلاؤں نے باندھ رکھی تھی
مجھے زمیں سے کہاں آسماں دکھائی دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.