ہر آن ستم ڈھائے ہے کیا جانیے کیا ہو
ہر آن ستم ڈھائے ہے کیا جانیے کیا ہو
دل غم سے بھی گھبرائے ہے کیا جانیے کیا ہو
کیا غیر کو ڈھونڈیں کہ ترے کوچے میں ہر ایک
اپنا سا نظر آئے ہے کیا جانیے کیا ہو
آنکھوں کو نہیں راس کسی یاد کا آنسو
تھم تھم کے ڈھلک جائے ہے کیا جانیے کیا ہو
اس بحر میں ہم جیسوں پہ ہر موجۂ پر خوں
آ آ کے گزر جائے ہے کیا جانیے کیا ہو
دنیا سے نرالے ہیں تری بزم کے دستور
جو آئے سو پچھتائے ہے کیا جانیے کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.