ہر ادا تند اور نبات اس کی
ہر ادا تند اور نبات اس کی
دل میں کھبتی ہے بات بات اس کی
جان دی جس نے تیرے قدموں میں
ہو گئی موت بھی حیات اس کی
دل مرحوم کا تو ذکر ہی کیا
تم تھے لے دے کے کائنات اس کی
مر گیا دل وفا کے دھوکے میں
نہ سنی تم نے واردات اس کی
نہ گیا شیخ کا جنون بہشت
نہ ہوئی مر کے بھی نجات اس کی
ذرہ جو تیری بارگاہ میں ہے
صبح اس کی دن اس کا رات اس کی
تم بھی تابشؔ کو جانتے ہو گے
حسن مذہب ہے عشق ذات اس کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.