ہر بے خطا ہے آج خطا کار دیکھنا
ہر بے خطا ہے آج خطا کار دیکھنا
سچائیوں پہ جھوٹ کی یلغار دیکھنا
تقدیر بن نہ جائے شب تار دیکھنا
بجھنے کو ہے چراغ سر دار دیکھنا
مقتول کی جبیں پہ ہے قاتل لکھا ہوا
کیا فیصلہ ہو کل سر دربار دیکھنا
ہوگا بہت شدید تمازت کا انتقام
سائے سے مل کے روئے گی دیوار دیکھنا
ان پتھروں کے سائے میں رکنا فضول ہے
بے برگ و بے ثمر ہیں یہ کہسار دیکھنا
اس شہر آرزو کو نظر کس کی کھا گئی
مقتل بنے ہیں کوچہ و بازار دیکھنا
کچھ دن اگر یہ موسم وحشت اثر رہا
ہر آدمی کو بے در و دیوار دیکھنا
دیتا ہوں کیسے جان سر جادۂ وفا
مجھ کو نہ دیکھنا مرا پندار دیکھنا
خون جگر سے لکھتا ہوں ساغرؔ میں حرف حق
وقت آئے تو قلم کو بھی تلوار دیکھنا
- کتاب : Nai Pakistani Ghazal Naye Dastakhat (Pg. 24)
- Author : Nishat Shahid
- مطبع : Miaar Publications K 20 C Shaikh Saraye Phase2 New Delhi (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.