ہر چند اپنے عکس کا دل دردمند ہو
ہر چند اپنے عکس کا دل دردمند ہو
آئینے کے لبوں پہ اگر زہر خند ہو
بے مہر آفتاب کا دروازہ بند ہو
آندھی ذرا تھمے تو گھٹا سر بلند ہو
ہر لمحہ اس کی مدح سرائی نہ کیجیے
ممکن ہے ایسی بات اسے نا پسند ہو
ہر گام حوصلوں کا یہی مدعا رہا
گمراہ زندگی کی مسافت دو چند ہو
اخترؔ میں اختلاف کا قائل نہیں مگر
احباب کا مزاج ہی جب شر پسند ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.